جنوبی وزیرستان میں پولیس کی بدمعاشیوں اور رشوت ستانیوں سے عوام پریشان

نور علی وزیر
2 Min Read

جنوبی وزیرستان کی پولیس نے بدمعاشیوں سے عوام شدید تنگ آگئے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وانا میں پولیس اہلکار سادہ لباس میں ملبوس کالے شیشوں والی پرائیویٹ گاڑیوں میں نکل کر لوگوں کو تنگ کرنے لئے آجاتے ہیں۔

وانا کے مقامی افراد نے بتایا کہ کئی پولیس اہلکار قانون کی پرواہ کئے بغیر ڈیوٹی کو چھوڑ کر عوام کو پولیس کے نام سے تنگ کرتے ہیں۔ وانا سے تعلق رکھنے والے بیت اللہ خان وزیر نے کہا کہ ایک کانسٹیبل آتا ہے اور کسی بھی جگہ کسی کے ساتھ بھی بد سلوکی سے پیش آتا ہے، لیکن پرسان حال کوئی نہیں۔ محمد آیاز نے کہا: "پولیس والے ایسی غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوط ہیں جو ناقابل برداشت ہیں۔”

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران پولیس کی ان بدمعاشیوں سے شائد ناواقف ہیں۔ جنوبی وزیرستان بالخصوص وانا میں ان سامنا انتہائی ناتجربہ کار اور غیر تربیت یافتہ پولیس سے ہے۔ ان کی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے یہ خود کو باختیار سمجھ کر اپنی من مانیاں کرتے ہیں جس سے عوام سخت پریشان ہیں۔

محمد آیاز وزیر کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار کھلے عام لوگوں سے رشوت مانگتے پھرتے ہیں، رشوت نہ دینے کی صورت میں پولیس کے نام سے دھمکیاں دیتے ہیں۔ "یہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر لوگوں کی تذلیل کرتے ہیں۔”

بیت اللہ نامی شخص نے کہا کہ اس کے سامنے پولیس اہلکاروں نے عام لوگوں سے بدکلامی کی اور ناقابل برداشت نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ پولیس افسران عوام کی بڑھتی ہوئی شکایات سے پریشان ہیں۔ پولیس کی مندرجہ بالا بدمعاشیوں سے پہلے بھی انتظامیہ تک اہلکاروں کے خلاف شکایات ملتی رہتی تھیں۔

Share this Article
صحافی نور علی وزیر وانا سے ٹرائبل پوسٹ کے لئے بطور رپورٹر کام کر رہے اور قومی میڈیا سے بھی وابسطہ ہیں۔
Leave a comment